شہزادی در شہوار اور شہزادی نیلوفر: عثمانی شاہی خاندان کی خواتین، حیدرآباد کے شاہی خاندان کی بہوئیں
شہزادی در شہوار اور شہزادی نیلوفر، دونوں عثمانی سلطنت کی شاہی خواتین تھیں جنہوں نے اپنی شادیوں کے ذریعے حیدرآباد دکن کے نظام خاندان میں قدم رکھا۔ وہ نہ صرف اپنی خوبصورتی اور وقار کے لیے مشہور تھیں، بلکہ اپنی فلاحی خدمات اور عوامی بہبود کے کاموں کے لیے بھی جانی جاتی تھیں۔
شہزادی در شہوار
شہزادی در شہوار 26 جنوری 1914 کو پیدا ہوئیں۔ وہ آخری عثمانی خلیفہ عبدالمجید II کی بیٹی تھیں۔ سلطنت عثمانیہ کے زوال کے بعد، ان کا خاندان جلاوطن ہو گیا تھا۔ 1931 میں، ان کی شادی نظام حیدرآباد میر عثمان علی خان کے بڑے بیٹے اعظم جاہ بہادر سے ہوئی۔ در شہوار نے اپنی پوری زندگی فلاح و بہبود کے کاموں میں صرف کی، خاص طور پر حیدرآباد میں خواتین اور بچوں کے حقوق کے حوالے سے۔ وہ صحت اور تعلیم کے فروغ میں بھی نمایاں کردار ادا کرتی رہیں۔
شہزادی نیلوفر
شہزادی نیلوفر بھی عثمانی سلطنت کے شاہی خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔ وہ 4 جنوری 1916 کو پیدا ہوئیں اور شہزادی در شہوار کی طرح، عثمانی خاندان کے ایک معروف فرد شہزادہ صلاح الدین عبدالعزیز کی بیٹی تھیں۔ 1931 میں، ان کی شادی حیدرآباد کے نظام کے دوسرے بیٹے مؤزم جاہ بہادر سے ہوئی۔ نیلوفر اپنی شخصیت، انداز اور وقار کے لیے مشہور تھیں اور انہیں دنیا کی خوبصورت ترین خواتین میں شمار کیا جاتا تھا۔ انہوں نے بھی اپنی زندگی کو فلاحی کاموں کے لیے وقف کیا، خاص طور پر نیلوفر ہسپتال کا قیام، جو آج بھی حیدرآباد میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔